• Breaking News

    نوشہرہ میں زینب زیادتی کیس جیسا ایک اور واقعہ | نو سال کی بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کر دئے

    نوشہرہ میں قصور کی زینب زیادتی کیس جیسا واقعہ پیش آیا جس نے سب کے رونگٹے کھڑے کر دئے ۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کلاں میں 9 سالہ بچی بدھ کو گھر سے مدرسے کے لئے نکلی لیکن رات گئے تک واپس نہیں آئی۔ جس پر والدین نے بچی کی گمشدگی کی رپورٹ متعلقہ تھانے میں درج کروادی ۔ والدین کی رپورٹ پر پولیس نے بچی کی تلاش کا آغاز کیا تو بچی کی لاش برآمد ہوئی۔


    پولیس کے مطابق بچی کی لاش خیشگی قبرستان سے برآمد کی گئی ، واقعہ کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے شواہد ملے ہیں ۔ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا اور قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکڑے کر دئے گئے۔
    پولیس کا کہنا کہ ملزمان کی تلاش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
    جبکہ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ یاد رہے کہ رواں ماہ ہی لاہور میں زینب زیادتی و قتل کیس جیسا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں 9 سالہ عائشہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا گیا تھا۔ قبل ازیں جام شورو کی ایک معصوم اور ننھی 6 سالہ کلی کو بھی اسی طرح مسلا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر جاری کئی پیغامات میں بتایا گیا تھا کہ جام شورو کی رہائشی 6 سالہ ننھی زنیرہ کو ایک پولیس افسر نے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا لیکن افسوس کی بات تو یہ کہ یہ خبر کسی بھی میڈیا چینل یا اخبار میں نشر نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اس پر نہ تو کوئی ایکشن لیا گیا نہ ہی کوئی کارروائی کی گئی تھی۔

    سوشل میڈیا صارفین نے کم سن بچیوں سے زیادتی کے واقعات پر مطالبہ کیا ہے کہ ایسے درندوں کو سر عام پھانسی پر لٹکا دینا چاہئیے تاکہ ایسا ارادہ رکھنے والوں کو عبرت حاصل ہو سکے اور ہماری کم سن بچیاں محفوظ ہوں۔ 


    No comments